محفل نعت وکلام ,ستمبر 2015

محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا اور نعت وکلام کے نذرانے نعت وکلام کونسل سے محترمہ مہوش مسعود صاحبہ ، محترمہ سلطانہ ناصر گل صاحبہ ، محترمہ رقیہ اکمل صاحبہ اور لاثانی نعت و کلام کونسل کے زیر تربیت بچیوں نے پیش کئے۔ لاہور سے محترمہ غزالہ قریشی صاحبہ نے خصوصی کلام پڑھنے کی سعادت حاصل کی۔
صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب خصوصی دعا کیلئے محفل میں تشریف لائے اور اہل محفل کو اپنی زیارت بابرکات سے نوازا۔ 
محترمہ نجمہ رفاقت صاحبہ نے محفل سے بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ محفل خاص الخاص محفل ہے کیونکہ یہ اولیاء و فقراء کی منظور شدہ محفل ہے اور اللہ تبارک و تعالیٰ کا فرمان ہے کہ یہاں اس کے محبوبﷺ، اولیاء اور درویشوں کا ذکر ہوتا ہے وہاں سکینہ ایک خاص رحمت کا نزول ہوتا ہے اور بے شک اللہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا۔ فرمان باری تعالیٰ ہے: ’’اور اللہ جسے چاہتا ہے اپنی رحمت کیلئے خاص کرلیتا ہے۔‘‘ اور جن کو خاص بنایا جاتا ہے اُن کو اختیارات بھی خاص عطا ہوتے ہیں۔ اُن سے فیوض و برکات بھی خاص جاری ہوتے ہیں۔ 
اور جیسے حضرت سلیمان علیہ السلام کو فرمانِ باری تعالیٰ ہوا کہ ’جو چاہو سو کرو‘‘ یعنی تم سے کوئی پوچھ گچھ نہ ہوگی تمہیں اختیارات دیئے گئے ہیں۔ انبیاء کرام کو خاص کیا، انہیں چن لیا پھر ان ہی کی وارثت سے خلافت سے امت محمدی میں اپنے خاص چنے ہوئے بندوں کو نوازا اور اختیارات عطا فرمائے۔ آقائے کل حضرت محمدﷺ نے فرمایا کہ میرے کچھ امتی ایسے ہونگے اور بے شک وہ وہی چنے ہوئے خاص بندے ہونگے کہ جن کے بارے میں فرمان باری تعالیٰ ہے کہ ’’اور اللہ جسے چاہتا ہے اپنی رحمت کیلئے خاص کرلیتا ہے۔‘‘ اور پھر دوسرے لوگوں کو حکم فرمایا جاتا ہے کہ اور ان کی طرف رخ موڑ لو اُن کی پیروی کرو کہ جنہوں نے اپنا رخ میری طرف کرلیا۔ 
قبلہ صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب اللہ کے وہ محبوب فقیر ہیں جنہوں نے اپنا سب کچھ اللہ کی راہ میں قربان کیا۔ ہر طرح سے قربانیاں دے کر آج وہ اس مقام پر ہیں کہ جن کی زیارت کریں تو اللہ یاد آجاتا ہے۔ جن کے پاس چند لمحے بیٹھنے کی سعادت مل جائے تو ایمان کامل ہوجاتا ہے، راہِ حق کی تصدیق ملتی ہے۔ 
محترمہ نجمہ رفاقت صاحبہ نے آستانہ عالیہ نقشبندیہ چادریہ لاثانیہ کے فیوض و برکات اور اس کی شان کے حوالہ سے بیان کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر الیاس صاحب جن کا تعلق لاہور سے ہے اُن کو خواب میں حضرت سیدنا صدیق اکبرؓ نے اپنی زیارت پاک سے نوازا اور فرمایا کہ اگر کسی نے فیض لینا ہے تو آستانہ عالیہ لاثانیہ کی صفوں کے تنکوں سے حاصل کرلے یعنی اللہ تبارک و تعالیٰ جن کو اپنے خاص الخاص قرب عظیم سے نوازتا ہے تو اُن سے وابستہ چیزوں سے بھی فیوض و برکات جاری ہوجاتے ہیں۔ 
اور آپ سرکار وہ ہستی ہیں کہ جن کے در کی شان کی تصدیق حضرت سیدنا صدیق اکبرؓ نے فرمائی اور یہ ہی وہ تصدیقیں ہیں جو سلسلہ عالیہ لاثانیہ سے منسلک لوگوں کے یقین و عقیدہ کو پختہ کررہی ہیں۔ 
محترمہ نجمہ رفاقت صاحب نے ایک درویش بزرگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے ان کو حضرت داتا صاحبؒ کی زیارت پاک ہوئی اور حضرت داتا گنج بخش علی ہجویریؒ نے انہیں 3مرتبہ بند روحانی فیض کو کھولنے کیلئے فرمایا کہ فیصل آباد شریف میں ہمارے محبوب ہیں ان سے جاکر ملو تمہارا مسئلہ حل ہوجائے گا۔ وہ آستانہ عالیہ لاثانی سرکار تشریف لائے اور قبلہ لاثانی سرکار صاحب سے ملاقات کی۔ اس وقت صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب کی عمر مبارک دیکھ کر کشمکش کا شکار ہوگئے۔ اتنی نوجوانی میں بھلا ایسا فیض کیسے ہوسکتا ہے۔ خیر خاموشی سے واپس لاہور کا سفر کیا دورانِ سفر بس میں ہی داتا صاحبؒ کی دوبارہ خواب میں زیارت ہوئی تو درویش نے داتا صاحبؒ کی قدم بوسی کی تو داتا صاحبؒ نے ان سے بے زاری کا اظہار فرمایا اور فرمایا کیا ہم نے تمہیں نشانی نہیں بتادی تھی پھر بھی آپ کو یقین نہ آیا۔ وہ درویش دوبارہ قبلہ لاثانی سرکار کی بارگاہِ اقدس میں حاضر ہوئے اور تشریف فرما ہوئے مگر اپنا معاملہ نہ بتایا کہ مجھے داتا صاحبؒ نے بھیجا ہے بلکہ قبلہ لاثانی سرکار صاحب سے مختلف سوالات پوچھتے رہے اپنے دل کی تسلی کیلئے کیونکہ ان کے دل کو یقین نہیں ہورہا تھا اور تذبذب کا شکار تھے۔ اُن کے اس طرح سوال پوچھنے کی وجہ سے قبلہ صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب کی کیفیت تیز ہوگئی اور آپ سرکار نے جلال میں آکر فرمایا ’’کیا تیرے واسطے اتنا کافی نہیں کہ تجھے داتا صاحب نے ہمارے پاس بھیجا ہے‘‘ یہ سنتے ہی وہ درویش آپ کے پاؤں میں گرگئے اور معافی مانگنے لگے ۔ آپ سرکار نے فرمایا ’’میرے پیروں کو بعد میں ہاتھ لگانا پہلے جاکر آستانہ عالیہ کی مٹی کو اپنے سینے پر لگا تاکہ تیرا بند فیض کھل جائے۔ وہ درویش تو مچل گئے آستانہ عالیہ کے صحن مبارک کی مٹی کو دیر تک سینے سے لگاتے رہے۔ اور ان کا ایسا قلب جاری ہوا کہ رات تک وہ ذکر جاری رہا اور وہ آپ سرکار سے معافی مانگ کر کامل یقین اور پختہ عقیدہ کے ساتھ واپس لوٹے اور سرکار جی کی نظر رحمت سے ان کا بند روحانی فیض بھی جاری ہوگیا۔ 
بے شک آپ سرکار کے آستانہ سے آپ کی نظر رحمت سے بے شمار مشائخ فیض یاب ہوچکے ہیں اور ہورہے ہیں۔ اگر ایمان، یقین اور طلب ہو تو کوئی محروم کیسے رہ سکتا ہے بس اپنے دل اور نظر کو کاسہ بنا لو کرم ہوتا جائے گا۔ انشاء اللہ 
اسی روحانی وجدانی بیان کے ساتھ محفل کا اختتام ہوا اور محفل کے آخر میں صلوٰۃ و سلام کے نذرانے پیش کئے گئے اور خصوصی لنگر کا اہتمام کیا گیا۔ 

محافل