محفل ذکر و نعت وکلام بسلسلہ عرس مبارک امام الفقراء منبع جود و سخا حضرت سید ولی محمد شاہ المعروف شاہ چادر والی سرکار رحمتہ اللہ علیہ 2015
محفل ذکر و نعت وکلام بسلسلہ عرس مبارک امام الفقراء منبع جود و سخا حضرت سید ولی محمد شاہ المعروف شاہ چادر والی سرکار رحمتہ اللہ علیہ کا انعقادلاثانی ویلفیئر فائونڈیشن کے شعبہ خواتین کے زیر اہتمام لاثانی سیکرٹریٹ فیصل آباد میں کیا گیا۔ حضرت عبد اللہ بن عباس سے روایت حضور نبی اکر م ۖ سے اولیاء اللہ کے متعلق پوچھا گیا تو آپ ۖ نے فرمایا ''وہ لوگ (اولیاء اللہ ہیں) جنہیں دیکھنے سے اللہ یاد آجائے''۔آج اس محفل میں بھی ایسے ہی اللہ کے ایک ولی کا ذکر خیر ہے۔ ہمارے پیر و مرشد قبلہ صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار کے مرشد ،مربی و پیشوا،امام الفقراء ،شیخ العالمین حضور میاں صاحب چادر والی سرکاررحمتہ اللہ علیہ ہیں۔محفل میں نہ صرف فیصل آباد شریف بلکہ دوسرے شہروں سے بھی اہل سلسلہ و عقیدت مندگان نے شرکت کی ۔اولیاء کرام و بزرگان دین کے دیوانوں کی محبتوں اور عقیدتوں کے ساتھ نعتیہ و عارفانہ کلام کے نذرانوں سے محفل کو سجایا۔ محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا اور اس کے بعد نعت و کلام کے نذرانے محترمہ مہوش مسعود صاحبہ ،محترمہ صاحبزادی صدیقہ مسعود صاحبہ اور نعت و کلام کونسل (خواتین ونگ ) سے منسلک خواتین نے پیش کیے۔اس کے بعد محترمہ ناظرہ مسعود صاحبہ شان اولیاء کرام کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے ''کون ہے جو اس (اللہ) کے روبرو شفاعت کر سکے مگر اللہ کے اذن سے''۔ یعنی خدا جس کو چاہے یہ اختیار عطا فرمائے کہ وہ شفاعت کر سکے۔ آپ نے کہا کہ امام ابو حام سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ۖ نے فرمایا کہ میری امت کے سات لاکھ افراد جنت میں داخل ہونگے وہ ایک دوسرے کو مظبوطی سے تھامے ہوئے ہونگے۔ ان میں سے پہلا شخص اس وقت تک جنت میں داخل نہیں ہوگاجب تک کہ ان کا آخری فرد بھی داخل نہ ہوگا۔ اسی طرح حضرت امامہ سے روایت ہے کہ میں نے حضور نبی کریم ۖ کو یہ فرماتے سنا ہے کہ میرے رب نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے کہ وہ میری امت سے 70,000 افراد (اولیاء کاملین) کو بغیر حساب ،کتاب کے جنت میں داخل فرمائے گا۔ ان میں سے ہر ہزار کے ساتھ 70000کو داخل فرمائے گا نیز اسے جلو ؤ ں میں سے تین چلو بھی جنت میں ڈالے گا''۔ یعنی اللہ تبارک و تعالیٰ ،انبیاء کرام علیہ سلام اور محبوب فقراء درویشوں کی نسبت سے شفاعت کھول فرمائیں گے۔ اسلئے فرمان ہے کہ درویشوں کی صحبت میں بیٹھو اور ان سے محبت کرو کہ ان کے پاس بیٹھنے والا بدبخت نہیں رہے اور فرمان نبوی ۖ ہے کہ جو جس سے محبت رکھتا ہے وہ اس کے ساتھ ہوتا ہے۔ اور ان خاص الخاص بندوں سے بھی فرمان ہوگا کہ وہ لوگ جنہوں نے تمہاری کوئی تھوڑی سی بھی خدمت کی ہے پانی پلایا کبھی یا لباس دیا یا کھانا کھلایا تو ان کو پہچان کر ددوزخ سے نکال لو۔اور وہ اللہ کے درویش فقراء ایسے تمام لوگوں کو جنہوں نے زندگی میں کوئی چھوٹی سی بھی خدمت کی ہوگی وہ ان کو پہچان کر نکال لیں گے۔ اب یہاں سے فقراء درویش کی خدت اور ان کی صحبت میں بیٹھنے کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ یہ بھلا شرک کیسے ہو سکتاہے اللہ نے ایسے کاملین درویش بنائے اور ان کی خدمت میں اجر بھی لکھا۔ اور یہ کاملین یہ فقراء درویش وہ ہیں کہ جب تک ان سے محبت و عقیدت رکھنے والا آخری شخص جنت میں داخل نہیں ہوگا وہ خود بھی جنت میں نہیں جائیں گے۔ حضرت ولی محمد شاہ المعروف چادر والی سرکار جاری فیض و برکات کے بے شمار واقعات ہیں اگر بیان کرنے لگے تو شاید زبان تھک جائے مگر فیض و کرم کے واقعات ختم نہ ہوں۔ جن کے مقدر میں فیض لکھا ہے وہ ضرور پہنچ رہے ہیں عطائوں کے بارے میں سن کر پہنچ رہے ہیں کشف و کرامات کا من کر پہنچ رہے ہیں۔ رجوع کرنے والوں پر کس کس طرح سے رنگ چڑھتا ہے کس کس طرح سے دستگیری ہوتی ہے ۔ یہ تو ان سے ملو تو ہی معلوم ہوگا وہ لوگ خود بتاتے ہیں کہ ہم پر کس کس طرح کرم ہوا ۔ روز قیامت تو ایسے فقراء درویش شفاعت کریں گے ہی یہ تو دنیا مین اور عالم برزخ میں بھی دستگیری فرما
رہے ہیں زندگیا ں عطا فرما رہے ہیں۔ صوفی غلام نبی جو کہ حضور میاں صاحب چادر والی سرکار کے مریدین میں سے تھے کہتے ہیں حضور میاں صاحب نے فرمایا کہ پردہ کرنے کے بعد آپ سے ملونگا۔تو حضور میاں صاحب کے پردہ فرمانے کے بعد ایک مرتبہ غلام نبی صاحب بوہر گیٹ(ملتان شریف) میں کہیں جا رہے تھے کہ سامنے سے حضور میاں صاحب تشریف لارہے تھے۔اور دیکھتے ہی خیال کیا کہ آپ تو پردہ فرما چکے ہیںتو وہ حیران دیکھتے رہ گئے۔اتنے میں سرکار پاس سے مسکرا تے ہوئے گزر گئے ۔تو اس وقت دل میں خیال آیا کہ آپ نے فرمایا تھا کہ پردہ کرنے کے بعد ملوں گا۔تو آپ وعدہ سچ فرما گئے ۔ اس واقعہ سے اس عقیدہ کو پختگی ملی ۔ پردہ فرمانے کے بعد بھی اولیاء کرام دستگیری فرماتے ہیں اور اگر یہ درویش فرما سکتے ہیں تو انبیاء کرام، صحابہ کرام بھلا کیوں نہیں دستگیری فرما سکتے ہیں ۔یہ انہیں کی تو وراثت ہے جس میں سے اولیاء بزرگان دین کو عطا کیا۔ قبلہ لاثانی سرکار پر حضور میاں صاحب نے جو کرم فرمایا ہے وہ سب کے سامنے ہیں ۔ ایسا نوازا کہ فیض دینے والوں میں لاثانی کر دیا۔ آج ان کے صدقے ہم یہاں اکٹھے ہوئے ہیں جو سب کچھ دیکھ کر بھی نہ مانے تو اس کی قسمت میں وہ فیض نہیں ۔ حالانکہ اللہ تعالیٰ تو اپنے بندوں کی شان مختلف انداز میں دکھا رہا ہے۔ اولیاء کرام کی شان کے بیان کے ساتھ ہی محفل کا اختتام ہوا اور محفل کے آخر میں درود و سلام کے نذرانے پیش کئے گئے اور خصوصی دعا کی گئی محترمہ نغمہ صاحبہ نے کہا کہ کرم نوازی کے بے شمار واقعات ہیں ہمارے دلوں کو تقویت دیتے ہیں اور ایمان و عقیدہ کو پختگی عطا فرماتے ہیں۔ایسا ہی ایک واقعہ پیش نظر ہے۔
کرنل بشیر صاحب (راولپنڈی ) سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں روضہ رسول ۖ پر حاضر ہوں اور بے شمار لوگ وہاں موجود ہین بارگاہ رسالت ۖ میںحاضری کی اجازت کسی کو مل رہی ہے اور اکثریت کو نہیں۔ تو میں واہاں پر دیکھتا ہوں کہ ایک سائیڈ پر ایک بورڈ لگا ہوا ہے اور اس پر ایک شہر کا نشان بنا ہوا ہے جو کہ ایک راستہ کی نشاندہی کر رہا ہے۔ اس بور ڈ پر ایک تحریر ہے جو کہ نبی پاک ۖ کے حکم سے لکھی گئی ہے۔
وہ تحریر یہ ہے''امتی (مرید) لاثانی سرکار کو میرے پاس آنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ''۔تو میرے دل میں القاء ہے کہ میں اس راستہ پر جا سکتا ہوں کیونکہ میں لاثانی سرکار کا مرید ہوں ۔ اس راستے پر جاتا ہوںتو لوگ مجھے راستہ دے دیتے ہیں۔ اور میں بھاگتا ہوا بارگاہ رسالت ۖ میں داخل ہو جاتاہوں۔
یہ خوشخبری تمام اہل سلسلہ کیلئے آقا ۖ نے کیسے نوازا ہے ۔ اہل سلسلہ کو بے شک یہ مرشد کریم قبلہ لاثانی سرکار کی نظر رحمت ان سے نسبت عطا ہونے کی وجہ سے ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ مرشد کریم کو عمر خضر عطا فرمائے۔ آمین۔