ختمِ نبوت و تحفظ ناموس رسالت سیمینار
۲: الیوم اکملت لکم دینکم و اتممت علیکم نعمتی –مائدہ، ۵:۳
ترجمہ: ہم نے تمہارے لیے تمہارا دین کامل کر دیا اور اپنی نعمت تم پر تمام کر دی۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
اِنَّ الرِّسَالَةَ وَالنُّبُوَّةَ قَدْ انْقَطعَتْ فَلَا رَسُوْلَ بَعْدِيْ وَلَا نَبِيَ. (ترمذي، الجامع الصحيح، کتاب الرويا، 4 : 163، باب : ذهبت النبوة، رقم : 2272)
ترجمہ : اب نبوت اور رسالت کا انقطاع عمل میں آ چکا ہے لہٰذا میرے بعد نہ کوئی رسول آئے گا اور نہ کوئی نبی۔
تنظیم مشائخ عظام پاکستان کے امیر صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارکی زیر صدارت مرکزی سیکرٹریٹ پر ’’ختم نبوت وتحفظ ناموس رسالت ‘‘سیمینار کاانعقاد ہوا،آپ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ حضورنبی کریم روف الرحیم ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے آخری اورسچے نبی ہیں اورتاقیامت رہیں گے ،جوکوئی نبوت کاجھوٹادعویٰ کریگاوہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔مرزاقادیانی نبوت کے جھوٹے دعویدار،کافراورگمراہ تھے ۔جوعلامہ قاری محمد حنیف نقشبندی نے خطاب میں کہاکہ سلسلہ نقشبندیہ کے تاجدارسیدنا صدیق اکبرؓ نے سب سے پہلے ختم نبوت وناموس رسالت کے تحفظ کاحق اداکیا،مسیلمہ کذاب سمیت دیگر جھوٹوں نے جب نبوت کے دعوے کئے توامام العاشقینؓ ان کاخاتمہ کیااوراپنے آقا ﷺ کے غلاموں کے ایمان کومحفوظ اورمضبوط کیا۔مفتی بلال احمدنورانی نے کہاکہ دورحاضرمیں تنظیم مشائخ عظام پاکستان ختم نبوت وناموس رسالت کے تحفظ کاحق اداکررہی ہے،جس وقت ن لیگی حکومت نے درودوسلام پر پابندی لگائی تھی توسب سے پہلے اللہ تعالیٰ کے حبیب فقیر صدیقی لاثانی سرکارنے حکومت اورحکومتی اداروں کوسخت وارننگ دی کہ اگر درودوسلام پر پابندی ختم نہ کی گئی تو ملک بھر میں بھرپور احتجاجی جیل بھروتحریک شروع کی جائیگی کیونکہ درودوسلام توہمارے ایمان کاحصہ ہے،ہمارے ایمان کی جان ہے،اس کیلئے توہماری جانیں بھی قربان ہیں،آپ کے اس اعلان کے بعد فوری طو رپرپابندی ختم کردی گئی،یہ ہے وہ رسم شبیری جوآپ اداکررہے ہیں، آج کے دورمیں تنظیمیں توبہت ساری کام کررہی ہے مگر عملی کام زیروہے ،صرف خالی باتیں اورنعرے بازیاں ہیں۔اللہ ورسولﷺ کے دین کیلئے توتن من دھن قربان کرناپڑتاہے اوروہ صرف اللہ تعالیٰ کے فقرامومن مقربین اورانبیاء کے وارثین ہی یہ فریضہ سرانجام دیتے ہیں اورتاقیامت دیتے رہیں گے ۔پیر الطاف حسین نقشبندی (کوارڈینیٹرتنظیم مشائخ عظام پاکستان )نے اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جوشخص آپﷺ کوآخری نبی نہیں اس کااسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے،آج سے چودہ سوسال پہلے جھوٹوں کاخاتمہ تاجدارصداقت سیدنا صدیق اکبرؓنے کیااورموجودہ دورمیں آپؓ کے سلسلہ نقشبندیہ کے عظیم روحانی پیشواصدیقی لاثانی سرکارکررہے ہیں،آپ کی تعلیمات اورعملی کاوشوں سے حق کابول بالا ہورہاہے ،باطل ،شیطانی اورطاغوتی طاقتوں کاخاتمہ ہورہاہے۔تنظیم مشائخ عظام پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ نے سیمینار کااعلامیہ جاری کیاکہ جس طرح اللہ تعالیٰ کو وحدہ لاشریک ماننا ایما ن ہے اسی طرح حضورنبی کریم ﷺ کودل کی اتھاہ گہرائیوں سے خاتم النبین مانناہی کامل ایمان ہے ۔سیمینار کے اختتام پر سیدالانبیاء حضورنبی کریم روف الرحیم ﷺ کی بارگاہ اقدس میں ہدیہ درودوسلام پیش کیاگیا اورآپﷺ کے غلاموں کے ایمان کی سلامتی اوراستحکام پاکستان کیلئے خصوصی دعافرمائی گئی۔شرکائے سیمینار کیلئے لنگر شریف کاوسیع انتظام کیاگیا تھ
حکومت پاکستان ،انسانی حقوق کے ادارے اورانسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو یہ پیغام دینا کہ حضورنبی کریم روف الرحیم ﷺ ،ازواج مطہراتؓ ،خلفائے راشدینؓ ،اولیاء اللہ اورقرآن مجید فرقان حمید کی شان اقدس میں گستاخی پر سخت سے سخت قانونی کاروائی کاناگزیرقرار دیں کیونکہ ایسے عناصر امن کے دشمن ہیں،انہیں کیفر کردار تک پہنچانا ہی تنظیم مشائخ عظام پاکستان کا سب سے بڑا مقصد ہے