لاثانی محفل ذکر و نعت وکلام بروز جمعرات 3مئی 2011ء

زیراہتمام لاثانی نعت و کلام کونسل

محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔نعتیہ و عارفانہ کلام کے نذرانے محترمہ مہوش مسعود صاحبہ ،محترمہ سلطانہ ناصر صاحبہ ،محترمہ عظمیٰ سرور صاحبہ ،محترمہ رقیہ اکمل فیصل آباد سے اور پاکپتن سے تشریف لائی ہوئی تنظیمی خواتین نے پیش کئے۔محترمہ مہوش مسعود صاحبہ نے نعتیہ و عارفانہ کلام کے ساتھ ساتھ نقابت کے فرائض بھی سرانجام دیئے۔محترمہ سمیرا رفاقت صاحبہ نے محفل میں توجہ اور یکسوئی سے بیٹھ کر ذکر ونعت وکلام سننے اور محفل کے فیوض وبرکات سے مستفیض ہونے پر خوبصورت اورجامع بیان دیا۔محترمہ صاحبزادی ثمینہ مسعود صاحبہ نے بحیثیت مقررہ اپنے آپ کو متعارف کروایا اور محفل لاثانی پاک میں میلاد مصطفیﷺ سنت انبیاءں ہے اس پر ایک جامع بیان دیا۔
محترمہ صاحبزادی ثمینہ صاحبہ نے اپنے بیان میں کہاں کہ میلاد مصطفیﷺ سنت الہٰی اور سنت انبیاء ں ہے میلاد مصطفیﷺ منانا نور کا وطیرہ ہے اور مناتے وہی ہیں جن کو نور والا توفیق دیتا ہے اور توفیق صرف ان لوگوں کو ملتی ہے ۔جو اس ذات مبارک ﷺ سے محبت کرتے ہیں ۔جس روز اللہ تعالیٰ نے پشت آدم ؑ تما م ارواح انسانی کو نکالا اور تمام ارواح انسانی سے ارشاد فرمایا’’الست بربکم(کیا میں تمہارا رب ہوں) ‘‘تو تمام ارواح خاموش رہیں اور جس روح مبارک نے سب سے پہلے اقرار کیا اور کہا ’’بلیٰ‘‘(کیوں نہیں) وہ روح مبارک سیّد الانبیاﷺ ہمارے آقا ومولا حضرت محمد مصطفیﷺ کی تھی اور یہ تھا کائنات کا پہلا جلسہ تھااور دوسرا جلسہ جو میلاد مصطفی ﷺ بنا اس میں اللہ تعالیٰ نے صرف نبی ،رسول،پیغمبر ،خلیل ،ذبیح ،کلیم ،اور حبیب کو شامل کیا اورفرمایا یہ جلسہ عام نہیں جلسہ خاص ہے تو اس وقت حضرت جبرائیل ں نے اللہ تعالیٰ سے عرض کی مولا پہلے جلسے میں ہر خاص و عام تھے مشرک بھی مسلمان بھی صحابیؓ بھی تابعی بھی یہودی بھی مرتبہ بھی مگر اب جلسے میں صرف خاص لوگ کیا یہ کوئی خاص جلسہ ہے ؟
رب نے فرمایا !اے جبرائیلں:
وہ جلسہ تھا میر ی توحید کا ،یہ جلسہ ہے میرے حبیبﷺ کا۔وہ جلسہ توحید کا ،یہ جلسہ محبوبﷺ کی سیرت کا۔وہ جلسہ میری کبریائی کا،یہ جلسہ میرے مصطفی ﷺ کی مصطفائی کا۔وہ جلسہ تھا لاالہ الا اللہ کا ،یہ جلسہ محمد رسول اللہ ﷺ کا۔
وہ جلسہ کا ئنات کے رب کا ،اور یہ جلسہ کائنات کے رسول کا۔وہ جلسہ رب العالمین کا یہ جلسہ رحمتہ اللعالمینﷺ کا۔
اس جلسہ میں اللہ جل شانہ نے تمام انبیا ء کرام ں سے عہد لیا کہ جس وقت تم اپنے اپنے دور میں منصب نبوت پر فائز ہوں اور اس عالم میں گلستان نبوت کا سب سے حسین پھول ہادی کل جہاں رحمت عالم احمد مجتبیٰ ﷺ تمہارے پاس تشریف لائیں تو اے نبوت کے تاجدارو شہنشاہ رسالت پر ضرور ایمان لانا۔
محترمہ صاحبزادی ثمینہ مسعود صاحبہ نے کہا کہ قرآن مجید میں اارشاد باری تعالیٰ ہے ’’اے حبیب وہ وقت یاد کریں جب اللہ تعالیٰ نے تمام نبیوں ں سے اس بات کا وعدہ لیا کہ جب تمہیں کتاب اور حکمت دوں تو پھر آجائے تمہارے پاس بڑی عظمتوں والا رسول تمہاری تصدیق کرتا ہو تو تم ضرور اس پر ایمان لانا اور اس کی امداد کرنا‘‘۔(سورۃ آل عمران 80)
اور انبیاء کرامں سے فرمایا کہ یہ نہ کہنا کہ ہم بھی نبی ہیں بلکہ کہنا محمدمصطفی ﷺ ہم آپ ﷺ کے امتی ہیں۔
محترمہ صاحبزادی ثمینہ مسعود صاحبہ نے انبیاء کرامں کے میلاد منانے کے حوالے سے چند مثالیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت آدمں سے ان کے بیٹے نے کہا کہ اباجان نصیحت فرمائیں فرمایا بیٹا جب کو ئی پریشانی آئے تو محمد مصطفیﷺ کانعرہ لگاناآپ ں کے بیٹے نے پوچھا کہ محمد مصطفی ﷺ کون ہیں؟فرمایا میری وفات کے چھ ہزار ایک سو پچپن سال بعد مکہ میں پیدا ہونگے۔اعلیٰ اخلاق کے مالک ہونگے۔امام الانبیاءں ہونگے۔حضرت ثیثں بن دیکھے محمد مصطفی ﷺ کے نام گرامی والی شخصیت کے گرویدہ ہوگئے۔
حضرت علامہ جلال الدین سیوطیؒ اپنی کتاب خصائص الکبریٰ میں فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت سلیمانں کو ایسی انگوٹھی عطافرمائی تھی جس کی برکت یہ تھی پہنتے ہی تمام جنات اور چرند پرند آپ ں کے درباد میں حاضر ہوجاتے اور جس کے اتارتے ہی دربار برخاست ہوجاتا اور اس انگوٹھی پر لکھا ہوا تھا۔
لاالہٰ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ !
یعنی محمد ﷺ کے نام کے صد قہ سے انبیاء کرامں کرامات پاتے تھے۔ایک مرتبہ حضرت سلیمان ں تخت پر بیٹھ کر سفر فرمارہے تھے۔تخت برابراڑرہاتھا ،ایک جگہ پہنچ حضرت سلیمان ں نے تخت کو اتارنے کا حکم فرمایا اورسب کو پیدل چلنے کا حکم فرمایا سات �آڑٹھ کلومیٹر پیدل چل کر تمام کو حکم فرمایا اب سوار ہوجاؤتاکہ منزل مقصود پر پہنچ سکیں حضرت سلیمان ں کے امتیوں میں سے ایک بزرگ نے اس تمام صورتحال کی وجہ پوچھی تو حضرت سلیمان ں نے فرمایااے اللہ کے بند ے زمین کا یہ ٹکرا ہم سے اس لیے پیدل طے کیا کہ یہ زمین بڑی برکت والی ہے بڑی عظمت والی ہے عرض کی حضور اس میں برکت والی کیا چیز ہے؟تو فرمایازمین کے اس مبارک ٹکڑے میں ساری کائنات کے آقا تمام رسولوں کے تاجدارساری مخلوق کے شفیع رب العالمین کے حبیب اور اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ﷺ اپنی زندگی کے آخری دس سال یہاں گزاریں گے ،یہ سرزمین ساری کائنات کے لوگوں کی زیارت گاہ بنے گی انسان تو انسان فرشتے بھی آسمان سے اسی مقام کے لئے ترسیں گے،اور اللہ تعالیٰ کے حکم سے 70ہزار فرشتے صبح وشام کو دیدار مصطفیﷺکے لیے حاضر ہونگے حضرت سلیمان ں نے یہ بھی فرمایا اے میرے امتیو!یہ گھر اسی نبی آخر الزمان ﷺ کی ہجرت گاہ ہوگا اور بڑے ہی خوش نصیب ہونگے وہ لوگ جو ان پر ایمان لائیں گے ایک بزرگ نے پوچھا اللہ کے رسول وہ رسول ﷺ کب پیدا ہونگے؟ تو آپ نے فرمایامیرے وفات کے تقریباًایک ہزار سات سو سال بعد دنیا میں تشریف لائیں گے ۔
جب حسن تھاان کاجلوہ نما انوار کا عالم کیا ہوگا
ہرکوئی فدا ہے بن دیکھے دیدار کا عالم کیا ہوگا
میلاد مصطفی ﷺ کے خوبصورت تذکروں کے ساتھ محترمہ صاحبزادی ثمینہ مسعود صاحبہ کا بیان اختتام پزیر ہوا تما حاضرین محفل خواتین نے جسے سراہا،مرشد کریم سخی سلطان صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب نے محفل میں خصوصی اجتماعی دعا فرمائیں جس میں ملک ملت کو نیک و صالح حکمران عطا کرنے کی دعا خصوصی طور پرکی گئی محفل پاک میں خصو صی لنگر کا اہتما کیا گیا۔

محافل  

محفل ذکرو نعت و کلام 1 اگست

محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیااور نعتیہ و عار فانہ کلام کے نذرانے محترمہ ناظرہ صاحبہ ،محترمہ مہوش مسعو دصاحبہ ،محترمہ صاحبزادی ثمینہ مسعود صاحبہ اور لاثانی نعت وکلام کونسل کی صدر محترمہ سلطانہ ناصر صاحبہ اور نعت و کلام کونسل میں زیرتربیت خواتین نے پیش کیے۔

لاثانی محفل ذکرونعت وکلام 6 ستمبر بروز 2012

محفل کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔محفل میں نعتیہ و عارفانہ کلام کے نذرانے محترمہ سلطانہ ناصر صاحبہ ،محترمہ عظمیٰ سرور صاحبہ ،محترمہ رقیہ اکمل صاحبہ ،محترمہ راشدہ صاحبہ ،محترمہ نغمہ سحر صاحبہ ،محترمہ رقیہ صاحبہ اور محترمہ عطیہ ریحان صاحبہ نے پیش کئے۔