مخلوط نظام تعلیم کے خلاف جہاد

مخلوط نظام تعلیم شرح خواندگی میں بہت بڑی رکاوٹ اوراخلاقی بے راہ روی کاسبب بن رہاہے۔صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار

حکومت سے بھرپور مطالبہ کیاجاتاہے کہ فوری طور پر بچوں اوربچیوں کیلئے الگ الگ تعلیمی ادارے قائم کئے جائیں۔اجلاس میں پیش کی گئی قراردادکامتن
موجودہ نظام تعلیم سے ترقی نہیں بلکہ اخلاقیات کا جنازہ نکل رہاہے۔مشائخ عظام اورتنظیمی عہدیداران کااظہار تشویش
مخلوط نظام تعلیم شرح خواندگی میں بہت بڑی رکاوٹ اوراخلاقی بے راہ روی کاسبب بن رہاہے،لوگوں کی اکثریت اپنی بچیوں کومخلوط تعلیمی اداروں میں حصول تعلیم کیلئے نہیں بھیجتے ،جس سے لاکھوں بچیاں زیورتعلیم سے آراستہ ہونے سے محروم ہورہی ہیں۔ان خیالات کااظہار امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارنے لاثانی سیکرٹریٹ پر’’مخلوط نظام تعلیم کے نقصانات‘‘ پر منعقدہ پنجاب بھر سے تعلق رکھنے والے مشائخ عظام اورتنظیمی کارکنان کے اہم اجلاس میں کیا۔مشائخ اورتنظیمی عہدیداران نے مخلوط نظام تعلیم کیخلاف شدید تشویش کااظہارکیااورامیر تنظیم مشائخ عظام کی خدمت میں ایک قراردادپیش کی جسے کثرت رائے سے منظورکرلیاگیا۔قراردادمیں یہ موقف پیش کیاگیا کہ لوگوں کی اکثریت مخلوط نظام تعلیم کی بدولت سکولز،کالجز اوراکیڈیمیز میں اپنی بچیوں کو نہیں بھیجتے،جس سے آبادی کانصف سے زائد حصہ علم کی روشنی سے محروم ہورہاہے۔موجودہ نظام تعلیم سے ترقی نہیں بلکہ اخلاقیات کا جنازہ نکل رہاہے۔حکومت سے پرزور مطالبہ کیاجاتاہے کہ فوری طور پر مخلوط تعلیمی ادارے ختم کئے جائیں اور بچوں اوربچیوں کیلئے الگ الگ تعلیمی ادارے قائم کئے جائیں۔تعلیمی اداروں میں قتل وغارت،مذہبی دہشت گردی اورغیر اخلاقی سرگرمیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پرمیڈیا رپورٹس اس کی واضح دلیل ہیں۔اجلاس کے اختتام پر ملک وملت کی سلامتی اوراستحکام کیلئے خصوصی دعامانگی گئی۔