مرکزی مجلس شوریٰ کااہم اجلاس (ن لیگ کے متعصب صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ کے گستاخانہ بیان کیخلاف)
مرکزی مجلس شوریٰ کااہم اجلاس (ن لیگ کے متعصب صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ کے گستاخانہ بیان کیخلاف)
بروزجمعرات بعدا زنماز عشاء بمقام :لاثانی سیکرٹریٹ فیصل آباد زیر اہتمام : تنظیم مشائخ عظام پاکستان
زیر صدارت : حضرت صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارصاحب (امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان )
اجلاس کا مقصد : پاکستان مسلم لیگ (ن)سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے گستاخانہ بیان کا سخت نوٹس لینا،جس میں انہوں نے صوفیانہ طرز فکر ،اولیاء وصوفیاء کرام کی شان اقدس میں انتہائی غلیظ زبان استعمال کی۔یہ بات پاکستان مسلم لیگ (ن)کی اعلیٰ قیادت تک پہنچانا کہ ایسے بے ادب اورگستاخ شخص کو نہ صرف لگام دیں بلکہ فوری طور پر سخت سے سخت نوٹس لیں۔میڈیا کے ذریعے عوام الناس کویہ پیغام دینا کہ رانا ثناء اللہ جیسے لوگ حقیقت میں شرپسندوں کے سرغنہ ہوتے ہیں ،قتل وغارت ،دہشت گردی اورفرقہ واریت جیسے گھمبیر مسائل انہی لوگوں کی وجہ سے پیداہوتے ہیں ،تاکہ عوام انتخابات میں ایسے مردود لوگوں کو مسترد کریں اورانسانی حقوق کی اعلیٰ تنظیموں کوبھی یہ باورکرانا تھا کہ ایسے لوگوں کوعمر بھر کیلئے نااہل قرار دینے میں اپنا بھرپور کردار اداکریں۔
شرکائے اجلاس کے ناموں کی تفصیل
پیر سید احمد ندیم شاہ (ضلعی آرڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان لاہور)،پیر محمد راشد نقشبندی (ضلعی کو آرڈینیٹر لاہور)،پیر احسان الحق نقشبندی (سیکرٹری اطلاعات گوجرہ)،پیر مشتاق احمد صدیقی (کوآرڈینیٹر فیصل آباد)،پیر رانا محمد طاہر نقشبندی (کو آرڈینیٹرفیصل آباد)،پیر محمد اعجاز المعر وف بابا جی سرکار(مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان )،پیر حاجی محمد افضل نقشبندی(مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان )،خلیفہ جی محمدناصر علی گل(مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان )،پیرلیاقت علی نقشبندی(ضلعی کوارڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان فیصل آباد )،خلیفہ جی نذیر حسین(مرکزی رکن مجلس شوریٰ )،پیر خالد حنیف نقشبندی(رابطہ سیکرٹری تنظیم مشائخ عظام پاکستان )،صاحبزادہ عرفان مسعود صاحب(امیر حلقہ سوڈیوال کالونی لاہور)،مرزا محمد ادریس صاحب ،میاں محمد طارق صاحب(سینئر رپورٹر روزنامہ جنگ لاہور)،محمد طفیل بھٹہ صاحب( ایڈووکیٹ ہائی کورٹ)،محمد ہاورن صاحب( ایڈووکیٹ ہائی کورٹ)،محمد حسین نقشبندی( امیر حلقہ نور پور)،محمد اعجاز نقشبندی( امیر حلقہ غازی آباد)،محمداکرم گجر( امیر حلقہ سمندری)،رانا محمد شبیر حسین( امیر حلقہ امین پارک)،محمد طارق نقشبندی( امیر حلقہ منصور آباد)،محمد ارشادنقشبندی( امیر حلقہ منصور آباد)،محمد عمران فیروز( نائب امیر حلقہ و سابق کونسلررچنا ٹاؤ ن)،محمد عاصم (ٹاؤن شپ انچارج صوبائی نشر و اشاعت کمیٹی لاہور)،زاہد اقبال( نائب امیر حلقہ لاہور)،محمد امین نقشبندی(80 مربع مانانوالہ)،محمد صدیق نقشبندی (امیر حلقہ بھائی والا)،خالد عزیز(رکن لاثانی ویلفےئر فاؤنڈیشن)،محمد بابر( رکن لاثا نی ویلفےئر فاؤنڈیشن )،سکندر ذوالقرنین بھٹی (رکن لاثانی ویلفئیر فاؤنڈیشن لاہور)،رانا محمد احسان خاں(مرکزی رکن مجلس شوریٰ )،محمد شہزاد( نائب امیر حلقہ بھائی والا)،محمد اسماعیل( رکن لاثانی ویلفےئر فاؤنڈیشن لاہور)،امجد اقبال (رکن لاثانی ویلفےئر فاؤ نڈیشن لاہور)،محمد طاہر (رکن لاثانی ویلفےئر فاؤنڈیشن لاہور)،محمد ریحان نقشبندی (میڈیاسیکرٹری)
اجلاس کی کاروائی :
گزشتہ دنوں ایک نجی ٹی وی چینل کے پرگرام میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے صوفی ازم کے بارے میں نا زیبا الفا ظ استعمال کر تے ہوئے پیری مریدی کے نظام پر سخت تنقید کی جس سے مشائخ عظام سے منسلک پاکستان میں بسنے والے اکثریتی عوام کے جذبات انتہائی مجروح ہوئے ہیں ۔ ہمارے مشائخ کو اسلام اور ایمان سے خارج قرار دینے والا رانا ثناء اللہ سیاسی بصیرت سے عاری ،نا اہل اور گستاخ ہے پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی رہنما کی جانب سے گستاخانہ بیان سے سنی مسلک میں شدید غم و غصہ کی لہردوڑ گئی ہے جس سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی بچی کھچی ساکھ کا جنازہ بھی نکل گیا ہے۔پیران عظام سے منسلک کروڑوں عقید ت مند عوام کا یہ مطالبہ ہے کہ فی الفور رانا ثناء اللہ کو وزارت کے عہدے سے بر طرف کر کے سیاسی طور پر نااہل قرار دیا جائے ۔ اس پر پاکستان مسلم لیگ (ن) عوام کے روبرو معافی مانگے ورنہ ایک ایسی تحریک اٹھے گی جو مسلم لیگ (ن) کی جڑوں کو پاکستان سے خس وخاشاک کی طرح اکھاڑ پھینکے گی اور اسکا سیاسی پس منظر رات کی تاریکی میں گم ہو جائے گا ۔
پاکستان مسلم لیگ (ن)کے بارے میں عوامی تاثر ۔۔۔یہ کن لوگوں کی سرپرستی کررہی ہے؟
ایسا لگتا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) صرف ایک مسلک کی سر پرستی کر رہی ہے جس کے تشد د پسند کالعدم تنظیموں کے ساتھ واضح تعلقات ہیں،جو اپنے مفادات کی خاطر کسی بھی حد تک گر سکتی ہے ۔اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) پر کالعدم تنظیم کی سر پرستی اور اسکے تحفظ کے الزامات لگتے رہیں ہیں اب یہ حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے کہ تشدد پسند کالعدم تنظیمو ں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) میں اپنے پنجے گاڑھ لیے ہیں اور یہی وجہ ہے کی اسکے ایک صوبائی وزیر کو اپنی ناپاک خواہش کا اظہار کرنے کی جرات ہوئی ہے ۔
اس گستاخانہ بیان سے ملک پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہوئے ؟
اس بیان سے وطن عزیز میں جو پہلے ہی انتہائی نازک سیاسی و معاشی بحران سے دوچار ہے فرقہ ورانہ فسادات برپاکرنے کی سازش نظر آرہی ہے جس کاتدارک اور سد باب کیا جانا انتہا ئی ضروری ہو گیا ہے ۔
ایسے گستاخ شخص کادین کے بارے میں کیا نالج ہے ؟
صوفیاء اور مشائخ عظام کی تعلیمات کو گمراہی کا الزام دینے والے خود دین اسلام کی حقیقی تعلیمات سے نا آشنا ہیں۔
ایسے حالات میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی کیا ذمہ داری ہے ؟
پیری مریدی کے نظام کو استحصالی نظام قرار دینے والوں کوپاکستان میں قانون کا نفاذ کرنیوالے ادارے فوری طور پر رانا ثناء اللہ کو لگام دیں۔قانون کے کٹہرے میں لاکر اسے سخت سزا دلوانے میں اہم کردار اداکریں تاکہ آئندہ کسی ایسے گستاخ کوایسی جسارت کرنے کی جرات نہ ہو۔
اگر مرکزی قیادت ایکشن نہیں لیتی تو پھر کیا کیاجائے گا۔۔۔۔۔۔۔؟
ایسے گستاخانہ بیان پر اگر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت رانا ثناء اللہ کیخلاف ایکشن نہیں لیتی تو صوفیاء اور مشائخ سے محبت کرنے والے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے خلاف ملک گیر احتجاج کریں گے۔
اس گستاخ کااصل مقصد کیا تھا؟
رانا ثناء اللہ صوفیاء کرام اور پیروں کی تعلیمات کو گمراہی قرار دیتے ہوئے ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کر رہا ہے،پاکستان مسلم لیگ (ن)چونکہ دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتی ہے اور یہ بات ثابت بھی ہوچکی ہے۔اس لئے ان کامقصد ان دہشت گردوں کو بھی خوش کرنا ہے جن کی یہ لوگ پشت پناہی بھی کررہے ہیں اور ملک میں امن وسلامتی کاجنازہ بھی نکال لے رہے ہیں۔
اس گستاخانہ حرکت پر (ن)لیگ پر کیا اثرات مرتب ہوئے ہیں؟
مشائخ عظام سے منسلک صوفیاء کرام سے محبت کرنے والے لاکھوں مسلم لیگی کارکنان یہ سمجھتے ہوئے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت بھی صوفیانہ طرز فکراور پیری مریدی نظام کے خلاف ہے پارٹی چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں گے۔اس بے ادب کا چونکہ تعلق بھی پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ہے اس لئے اس گستاخانہ حرکت پر کروڑوں مسلم لیگی ووٹران کے مینڈیٹ کی توہین ہوئی ہے،اس کاخمیازہ انہیں متوقع آئندہ الیکشن میں بھگتنا پڑے گا۔
تنظیم مشائخ عظام پاکستان کے کوارڈینیٹر ز اورمرکزی مجلس شوریٰ کے اراکین کااظہار خیال:
پیر سیّد احمد ندیم شاہ نقشبندی (ضلعی کوارڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان لاہور)
نے اپنے بیان میں کہا کہ صوفیانہ طرز فکر اور پیری مریدی کے نظام کو استحصالی نظام کہنے والے جاہل شخص وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو شریف بردران لگام دیں ورنہ مشائخ عظام سے منسلک صوفیاء کرام سے محبت کرنے والے لاکھوں مسلم لیگی کارکنان یہ سمجھتے ہوئے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت بھی صوفیانہ طرز فکراور پیری مریدی نظام کے خلاف ہے پارٹی چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں گے مزید انہوں نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں ایک نجی ٹی وی چینل کے پرگرام میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے صوفی ازم کے بارے میں نا زیبا الفا ظ استعمال کر تے ہوئے پیری مریدی کے نظام پر سخت تنقید کی جس سے مشائخ عظام سے منسلک پاکستان میں بسنے والے اکثریتی عوام کے جذبات انتہائی مجروح ہوئے ہیں ۔ اور ایسا لگتا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) صرف ایک مسلک کی سر پرستی کر رہی ہے جس کے تشد د پسند کالعدم تنظیموں کے ساتھ واضح تعلقات ہیں،جو اپنے مفادات کی خاطر کسی بھی حد تک گر سکتی ہے ۔
پیر لیاقت علی نقشبندی (ضلعی کوارڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان فیصل آباد)
نے کہا کہ ہمارے مشائخ کو اسلام اور ایمان سے خارج قرار دینے والا رانا ثناء اللہ سیاسی بصیرت سے عاری ،نا اہل اور گستاخ ہے پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی رہنما کی جانب سے گستاخانہ بیان سے سنی مسلک میں شدید غم و غصہ کی لہردوڑ گئی ہے جس سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی بچی کھچی ساکھ کا جنازہ بھی نکل گیا ہے اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) پر کالعدم تنظیم کی سر پرستی اور اسکے تحفظ کے الزامات لگتے رہیں ہیں اب یہ حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے کہ تشدد پسند کالعدم تنظیمو ں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) میں اپنے پنجے گاڑھ لیے ہیں اور یہی وجہ ہے کی اسکے ایک صوبائی وزیر کو اپنی ناپاک خواہش کا اظہار کرنے کی جرات ہوئی ہے ۔اور اسکے اس بیان سے وطن عزیز میں جو پہلے ہی انتہائی نازک سیاسی و معاشی بحران سے دوچار ہے فرقہ ورانہ فسادات برپاکرنے کی سازش نظر آرہی ہے جس کاتدارک اور سد باب کیا جانا انتہا ئی ضروری ہو گیا ہے
پیر احسان الحق نقشبندی معصومی (ضلعی کوارڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان ٹوبہ ٹیک سنگھ)
نے کہا کہ صوفیاء اور مشائخ عظام کی تعلیمات کو گمراہی کا الزام دینے والے خود دین و اسلام کی حقیقی تعلیمات سے نا آشنا ہے پیران عظام سے منسلک کروڑوں عقید ت مند عوام کا یہ مطالبہ ہے کہ فی الفور رانا ثناء اللہ کو وزارت کے عہدے سے بر طرف کر کے سیاسی طور پر نااہل قرار دیا جائے پیری مریدی کے نظام کو استحصالی نظام قرار دینے اور اس کے بارے میں قانون سازی کی خواہش رکھنے والے رانا ثناء اللہ کو لگام دی جائے ،اگر اس نے سات دن کے اندر معافی نہ مانگی اور رجوع نا کیا تو صوفیاء اور مشائخ سے محبت کرنے والے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے خلاف ملک گیر احتجاج کریں گے۔
پیر مشتاق احمد صدیقی (مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان )
نے کہا کہ ہمارے ہی ووٹوں سے جیتنے والا رانا ثناء اللہ صوفیاء کرام اور پیروں کی تعلیمات کو گمراہی قرار دیتے ہوئے ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کر رہا ہے جس سے کروڑوں مسلم لیگی ووٹران کے مینڈیٹ کی توہین ہوئی ہے اس پر پاکستان مسلم لیگ (ن) عوام کے روبرو معافی مانگے ورنہ ایک ایسی تحریک اٹھے گی جو مسلم لیگ (ن) کی جڑوں کو پاکستان سے خس وخاشاک کی طرح اکھاڑ پھینکے گی اور اسکا سیاسی پس منظر رات کی تاریکی میں گم ہو جائے گا ۔
تنظیم مشائخ عظام پاکستان کامشترکہ مطالبہ !
صوفیانہ طرز فکر اور پیری مریدی کے نظام کو استحصالی نظام کہنے والے جاہل شخص وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو شریف بردران لگام دیں ،پاکستان مسلم لیگ (ن)کی مرکزی قیادت رانا ثناء اللہ کیخلاف فوری نوٹس لے اور اس گستاخ کے خلاف سات دن کے اندراندر ایکشن لے اور یہ گستاخ اپنی گستاخی پرعوام سے معافی مانگے۔مسلم لیگ (ن)کی مرکزی قیادت 7دنوں میں ایکشن لے ۔۔۔ورنہ ۔۔۔احتجاج ہوگا،اس دوران اگر مرکزی قیادت نے رانا ثناء اللہ کے خلاف ایکشن نہ لیا تو ملک بھر میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے خلاف احتجا جی ریلیوں کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔
)۔۔۔عوامی ردعمل
وطن عزیز پاکستان کو اگر اولیاء وصوفیا کرام کاگہوارہ کہے دیا جائے تو یہ بے جا نہ ہوگاکیونکہ پاکستان میں بسنے والے کروڑوں لوگ اللہ تعالیٰ کے ان برگزیدہ بندوں سے اپنی عقیدت اور محبت کا دم بھرتے ہیں۔ایسے میں پاکستان مسلم لیگ (ن)سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیرقانون راناثناء اللہ کی طرف سے اولیاء وصوفیا ء کرام کی شان اقدس میں علی الاعلان میڈیا پر آکر گستاخانہ اور غلیظ زبان استعمال کرنے پر نہ صرف اس جاہل اور بے ادب وزیر کیخلاف سخت غم وغصہ کا اظہار کیاجارہاہے بلکہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کوبھی سخت تنقید کانشانہ بنایا جارہاہے۔ اگراس تنظیم کی مرکزی قیادت نے ان کیخلاف ایکشن نہ لیا تو انہیں متوقع آئندہ الیکشن میں اس کا سخت خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔